اقوام متحدہ سلامتی کونسل
اقوام متحدہ سلامتی کونسل | |
---|---|
![]() | |
مخفف | (انگریزی میں: UNSC)، (جاپانی میں: 国連安保理)، (کوریائی میں: 안보리)، (فرانسیسی میں: CSNU)، (جرمن میں: Weltsicherheitsrat)، (ہسپانوی میں: CSNU)، (روسی میں: СБ ООН)، (آسان چینی میں: 安理会)، (روایتی چینی میں: 安理會)، (یوکرینی میں: РБ ООН)، (بلغاری میں: СС на ООН)، (بیلا روسی میں: СБ ААН)، (ترکی میں: BMGK)، (پولش میں: RB ONZ)، (ولندیزی میں: V-Raad)، (آذربائیجانی میں: BMT TŞ)، (سلوواک میں: BR OSN)، (رومانیائی میں: CSNU)، (چیک میں: RB OSN)، (افریکانز میں: VNVR) |
تاریخ تاسیس | 1946 |
قسم | صدر دفتر |
سربراہ | ارکان سے چنا جاتا ہے |
جدی تنظیم | اقوام متحدہ |
باضابطہ ویب سائٹ | " |
اقوام متحدہ سلامتی کونسل یا مختصر طور پر سلامتی کونسل (انگریزی: United Nations Security Council مختصراً (UNSC)) اقوام متحدہ کے زیر انتظام چلنے والا دوسرا بڑا ادارہ ہے جو دنیا میں امن سلامتی کا ذمہ دار ہے۔ اس کے رکن ممالک کی تعداد 15 ہوتی ہے جن میں سے 5 مستقل اراکین ہیں۔ ان مستقل اراکین کو حق تنسیخ حاصل ہے جس کی رو سے سلامتی کونسل میں زیر غور کسی بھی مسئلے کے حل کے لیے سادہ اکثریت ہونے کے علاوہ ضروری ہے کہ پانچوں مستقل اراکین اس پر متفق ہوں ورنہ اس پر رائے شماری نہیں ہوسکتی۔ اس کے اختیارات، اقوام متحدہ کے چارٹر میں بیان کردہ ہیں اور انہیں سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے۔ اختیارات کا استعمال قیام امن کی کارروائیوں کے لیے، بین الاقوامی پابندیوں کے قیام اور فوجی کارروائی کی اجازت لینے کے لیے کیا جاتا ہے۔
مستقل اراکین
ملک | موجودہ مندوب | موجودہ نمائندہ ملک | سابقہ نمائندہ ملک |
---|---|---|---|
![]() |
لی باؤڈونگ | ![]() |
![]() |
![]() |
گرارڈ اراؤڈ | ![]() |
— |
![]() |
وٹالی چرکن | ![]() |
![]() |
![]() |
سر مارک لیال گرانٹ | ![]() |
— |
![]() |
سوسان رائس | ![]() |
— |
غیر مستقل اراکین
دیگر غیر مستقل ارکان میں براعظم افریقہ سے 3 ممبر، براعظم لاطینی امریکا سے 2 ممبر، مغربی یورپ سے 2 ممبر، مشرقی یورپ سے 1 ممبر، ایشیا سے 2 ممبر لیے جاتے ہیں۔ آج کل برکینا فاسو، کوسٹاریکا، کروشیا، لیبیا، ویتنام، آسٹریا، جاپان، میکسیکو، ترکی اور یوگینڈا اس کے غیر مستقل اراکین ہیں۔
|
|
مستقل رکنیت کے امیدوار ممالک
جاپان، جرمنی اور برازیل اس ادارے کی مستقل رکنیت کے امیدوار ہیں۔
تنقید
حق تنسیخ نے اس ادارے کے وقار کو بری طرح مجروح کر دیا ہے اور یہ بڑی طاقتوں کا آلہ کار بن گیا ہے، روس نے 123 مرتبہ امریکا نے 82 مرتبہ، برطانیہ نے 32 مرتبہ، فرانس نے 18 مرتبہ اور چین نے قدرے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 6 مرتبہ اس حق کو استعمال کیا ہے۔ روس اور امریکا نے اس حق کو نہایت ہی غیر ذمہ داری سے بار بار استعمال کیا ہے۔ ان کی اسی غیر ذمہ داری کا نتیجہ ہے کہ مسئلہ کشمیر، مسئلہ فلسطین آج تک حل طلب ہیں۔ تیسری دنیا خاص کر عالم اسلام کی اس میں کوئی مستقل نمائندگی نہیں۔
مزید دیکھے
- "