ایلزبتھ دوم
صاحب جلال | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
| |||||||
(انگریزی میں: Elizabeth II) | |||||||
![]() |
|||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Elizabeth Alexandra Mary Windsor) | ||||||
پیدائش | 21 اپریل 1926 مے فیئر |
||||||
وفات | 8 ستمبر 2022 (96 سال) بالمورل قلعہ |
||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
رہائش | بکنگھم محل قلعہ ونڈسر بالمورل قلعہ سنڈرنگھم ہاؤس ہولیروڈ محل |
||||||
شہریت | ![]() |
||||||
آنکھوں کا رنگ | نیلا | ||||||
قد | |||||||
مذہب | کلیسائے انگلستان، چرچ آف سکاٹ لینڈ | ||||||
رکنیت | رائل سوسائٹی | ||||||
عارضہ | کووڈ-19 | ||||||
شریک حیات | شہزادہ فلپ، ڈیوک ایڈنبرا | ||||||
اولاد | چارلس سوم، این شاہی شہزادی، پرنس اینڈریو، ڈیوک آف یارک، شہزادہ ایڈورڈ، ارل آف ویسیکس | ||||||
تعداد اولاد | |||||||
والد | جارج ششم | ||||||
والدہ | ملکہ ایلزبتھ مادر ملکہ | ||||||
بہن/بھائی | شہزادی مارگریٹ، سنوڈن کی کاؤنٹیس |
||||||
خاندان | خاندان ونڈسر | ||||||
مناصب | |||||||
سربراہ دولت مشترکہ | |||||||
برسر عہدہ 6 فروری 1952 – 8 ستمبر 2022 |
|||||||
| |||||||
![]() |
|||||||
برسر عہدہ 6 فروری 1952 – 8 ستمبر 2022 |
|||||||
| |||||||
![]() |
|||||||
برسر عہدہ 6 فروری 1952 – 8 ستمبر 2022 |
|||||||
| |||||||
![]() |
|||||||
برسر عہدہ 6 فروری 1952 – 8 ستمبر 2022 |
|||||||
دیگر معلومات | |||||||
پیشہ | شاہی حکمران، آٹو میکینک، ٹرک ڈرائیور، آرٹ کولکٹر، ارستقراطی | ||||||
مادری زبان | انگریزی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی، فرانسیسی | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
لڑائیاں اور جنگیں | دوسری جنگ عظیم | ||||||
اعزازات | |||||||
کالر آف دی آرڈر آر دی وائیٹ لائن ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() تمغا البرٹ ![]() ٹائم سال کی شخصیت ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() |
|||||||
دستخط | |||||||
![]() |
|||||||
" | |||||||
ملکہ ایلزبتھ دؤم (مکمل نام: ایلزبتھ الیگزینڈرا میری؛ پیدائش: 21 اپریل 1926ء-وفات 8 ستمبر2022ء) مملکت متحدہ کی ملکہ اور دولت مشترکہ قلمرو کی آئینی ملکہ تھیں۔ اِس کے علاوہ وہ دولتِ مشترکہ کے 54 ملکوں کی مُکھیا اور انگریزی چرچ کی حاکمہ تھیں۔ ملِکہ ایلزبتھ 21 اپریل 1926ء کو لندن میں پیدا ہوئیں اور انھوں نے ابتدائی تعلیم گھر پر حاصل کی۔ سال 1947ء میں ان کی شادی شہزادے فلپ کےساتھ ہوئی، جن سے ان کے چار بچے ہیں۔ جب ان کے والد بادشاہ جارج ششم کا 1952ء میں انتقال ہوا، تب ایلزبتھ دولتِ مشترکہ کی صدر اور مملکت متحدہ، کناڈا، اوسٹریلیا، نیو زیلینڈ، جنوبی افریقا، پاکستان اور سری لنکا کی حکمران بن گئیں۔ ان کی تاج پوشی سال 1953ء میں ہوئی اور یہ اپنی طرح کی پہلی ایسی تاج پوشی تھی جو ٹیلی ویژن پر نشر ہوئی۔ 9 ستمبر 2015ء کو انھوں نے ملِکہ وِکٹوریا کے سب سے لمبے دورِ حکومت کے رِکارڈ کو توڑ دیا اور برطانیہ پر سب سے زیادہ وقت تک حکومت کرنے والی ملکہ بن گئیں۔ وہ پورے عالم میں سب سے عمردراز حکمران اور سب سے لمبے وقت تک حکومت کرنے والی ملکہ تھیں ۔ وہ 70 سالوں تک ملکہ رہی اور اس نے عالمی ریکارڈ توڑ ڈالا۔
ابتدائی زندگی
الزبتھ 21 اپریل 1926ء کو لندن میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد پرنس البرٹ، ڈیوک آف یارک (بعد میں جارج ششم) تھے۔ انھونے ابتدائی تعلیم گھر پر زیر نگرانی میں حاصل کی۔
ولی عہد
1936ء میں جب ایلزبتھ کے والد پرنس البرٹ اپنے بھائی کے تخت چھوڑنے کے بعد بادشاہ بنے، تو ایلزبتھ ان کی ولی عہد بن گئی۔
تاجپوشی
2 جون 1953ء کو ویسٹمنسٹر ایبے، لندن میں تخت نشینی کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں ملکہ ایلزبتھ باقاعدہ طور پر مملکت متحدہ، کناڈا، اوسٹریلیا، نیو زیلینڈ، جنوبی افریقہ، پاکستان اور سری لنکا کی حکمران بن گئیں اور اپنے انتقال تک اس عہدے پر فائز رہی۔
راج بطور ملکہ پاکستان
6 فروری 1952 کو پاکستان کے بادشاہ جارج ششم کی موت کے بعد ان کی بیٹی شہزادی الزبتھ پاکستان کی نئی حکمران بن گئیں۔ ملکہ الزبتھ کو پاکستان سمیت اپنے تمام علاقوں میں ملکہ قرار دیا گیا تھا۔ پاکستان میں 8 فروری کو گورنر جنرل نے اعلان کیا کہ ملکہ معظمہ الزبتھ دوم اب اپنے علاقوں اور ریاستوں کی ملکہ اور دولت مشترکہ کی سربراہ بن گئی ہیں۔ انہیں پاکستان میں 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
مورخ اینڈریو میچی نے 1952 میں لکھا تھا کہ ملکہ الزبتھ برطانیہ کا تو چہرہ تھی ہیں ساتھ ہی وہ برابری سے پاکستان کا بھی چہرہ تھی۔
1953 میں ملکہ الزبتھ کی تاجپوشی کے دوران میں انہیں پاکستان کی ملکہ اور دولت مشترکہ قلمرو کا تاج پہنایا گیا۔ ملکہ نے تاجپوشی کے دوران یہ حلف لیا کہ وہ پاکستان کی عوام پر لوگوں کے متعلقہ قوانین اور رواج کے مطابق حکومت کریں گی۔
ملکہ کے تاجپوشی گاؤن پر ہر دولت مشترکہ قوم کے نشانیاں سے کڑھائی کی گی تھی۔ شاہی گاؤن میں پاکستان کے تین نشانات نمایاں تھے: ہیرے اور سنہرے کرسٹل کے بنے گندم، چاندی اور سبز ریشم اور پٹ سن سے بنا کپاس، اور سبز ریشم اور سنہرے دھاگے سے بنا پٹ سن۔ پاکستان کے وزیر اعظم محمد علی بوگرا نے بھی اپنی اہلیہ اور دو بیٹوں کے ساتھ لندن میں تاجپوشی کی تقریب میں شرکت کی۔ تاجپوشی کی پریڈ میں پاکستانی فوجیوں اور جہازوں نے بھی حصہ لیا۔
23 مارچ 1956 کو جمہوریہ آئین کو اپنانے پر پاکستانی بادشاہت ختم کر دی گئی۔ تاہم، پاکستان دولت مشترکہ کے ممالک میں ایک جمہوریہ بن گیا۔ ملکہ الزبتھ نے صدر مرزا کو ایک پیغام بھیجا، جس میں انھونے کہا کہ میں نے آپ کے ملک کے قیام کے بعد سے اس ملک کی ترقی کو گہری دلچسپی کے ساتھ پیروی کی ہے۔ میرے لیے یہ جان کر بہت اطمینان کا باعث ہے کہ آپ کا ملک دولت مشترکہ میں رہنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ پاکستان اور دولت مشترکہ کے دیگر ممالک ترقی کرتے رہیں گے اور ان کی باہمی رفاقت سے فائدہ اٹھائیں گے۔
ملکہ نے 1961 اور بعد میں 1997 میں پاکستان کی آزادی کی گولڈن جوبلی کے موقے پر پاکستان کا دورہ کیا۔ ان کے ساتھ شہزادہ فلپ، ڈیوک آف ایڈنبرا بھی تھے۔
وفات
8 ستمبر 2022ء کو 96 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ ملکہ کی طبعی موت ہوئی۔