سودھا مورتی

سودھا مورتی
(کنڑا میں: ಸುಧಾ ಮೂರ್ತಿ
Sudha Murthy (cropped).jpg

معلومات شخصیت
پیدائش 19 اگست 1950ء
سولگائی، جمخندی،کرناٹک، بھارت
رہائش بنگلور، کرناٹک، بھارت
شہریت بھارتی
شریک حیات این آر ناراین مورتی
اولاد روہن مورتی، اکشتا مورتی
عملی زندگی
مادر علمی آئی آئی ایس سی
کرناٹک یونیورسٹی 
پیشہ صدر نشین، انفوسس فاونڈیشن، قلم کار (کنڑ اور انگریزی)
پیشہ ورانہ زبان کنڑ زبان،  انگریزی 
شعبۂ عمل کمپیوٹر سائنس دان،  سائنس فکشن مصنف،  کتب خانہ سائنس 
اعزازات
Padma Bhushan Ribbon.svg پدم بھوشن 
Padma Shri Ribbon.svg پدما شری اعزار برائے سماجیات 

سودھا مورتی (انگریزی: Sudha Murty) کنڑ زبان کی بھارتی معلمہ اور مصنفہ ہیں۔ انہوں نے اپنے پیشہ ورانی زندگی کی شروعات کمپوٹر سائنس اور انجیئرنگ میں کی۔ وہ انفوسس فاونڈیشن کی صدر نشین اور گیٹس فاونڈیشن کی رکن ہیں۔ انہوں نے متعدد یتیم خانے قائم کیے ہیں۔ وہ دیہی ترقیاتی کاموں میں فعال رہی ہیں اور کرناٹک کے اسکولوں میں کمپیوٹر اور کتب خانہ کی سہولیات مہیا کرنے کے لیے وہ منسلک تحریکوں میں تعاون کرتی آرہی ہیں۔ انہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی میں ‘دی مورتی لائبریری آف انڈیا‘ کے نام سے ایک کتب خانہ قائم کیا۔ انہوں نے کرناٹک کے اسکولوں میں کمپیوٹر کو عام کرنے لے لیے بہت محنت کی۔ بذات خود انہوں نے کمپیوٹر سائنس پڑھایا۔ 1995ء میں انہیں روٹیی کلب بنگلور کی جانب سے بہترین معلم کو خطاب دیا گیا۔ انہیں ایک بہترین سماجی خدمت گار کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وہ انگریزی اور کنڑ زبانوں میں لکھتی بھی ہیں۔ انہوں نے کنڑ زبان میں ایک ناول ڈولر دوسے (اردو: بہو) لکھا جسے بعد میں انگریزی میں ڈالر بہو کے نام سے ترجمہ بھی کیا۔ 2001ء می زی ٹی وی نے اس ناول کی کہانی پر ایک ٹی وی سلسلہ بھی بنایا۔ ان سب کے علاوہ انہوں نے ایک مراٹھی فلم پترورون اور کنڑ فلم پرارتھنا میں اداکاری کی۔ کون بنے گا کڑوڑ پری کے 11ویں سیزن میں آخری ہفتہ کے کرم ویر ایپیسوڈ بھی آئی تھیں۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم

سودھا مورتی کی ولادت 19 اگست 1950ء کو سولگائی، جمخندی، کرناٹک، بھارت کے ایک برہمن خاندان میں ہوئی۔ والد کا نام ڈاکٹر آی ایچ کولکرنی اور والدہ وملا کولکرنی ہیں۔ انہوں نے الیکٹریکل اور الیکٹرانک انجینئری میں گریجویشن کیا اور کمپیوٹر سائنس میں انڈیا انسٹیٹیوٹ آف سائنس نے ماسٹر کیا۔ انہوں نے گریجویشن اور ماسٹر دونوں میں طلائی تمغا حاصل کیا۔

کیرئر

مورتی ٹاٹا انجینیئرنگ اینڈ لوکوموٹو کمپنی میں ملازمت پانے والی پہلی خاتون ہیں۔ یہ کمپنی بھارت کی سب سے بڑی آٹو موبائل کمپنی ہے۔ انہوں نے پونے سے ملازمت کی شروعات کی اور اس کے بعد ممبئی اور پھر جمشید پور میں کام کیا۔ انہوں نے کمپنی میں جنسی استحصال کی شکایت کرتے ہوئے صدرنشین کو ایک دستی خط روانہ کیا تھا جس کے بعد ہیں ان کا انٹرویو ہوا اور انہیں ملازمت مل گئی تھی۔ 1996ء میں انہوں نے انفوسس فاونڈیشن کی بنیاد رکھی۔ وہ انفوسس کی ٹرسٹی ہیں اور بنگلور یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔ انہوں نے کرائسٹ یونیورسٹی، بنگلور میں تدریسی خدمت انجام دی ہے۔ انہوں نے کئی کتابیں لکھیں جن میں 6 ناول، 3 تدریسی کتابیں، 2 تکنیکی اور دیگر تصنیفات شامل ہیں۔